بدہضمی کا علاج
عیدالاضحیٰ مسلمانوں کا ایک عظیم مذہبی تہوار ہے جس میں قربانی کا جذبہ اور گوشت کھانے کی روایات عروج پر ہوتی ہیں۔ اس خوشی کے موقع پر اکثر افراد گوشت کے استعمال میں حد سے تجاوز کر جاتے ہیں، جس کا نتیجہ بدہضمی، گیس، متلی اور پیٹ کے دیگر مسائل کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔
بدہضمی (Indigestion) ایک عام بیماری ہے جس میں پیٹ بھرا بھرا محسوس ہوتا ہے، کھانے کے بعد سینے میں جلن، گیس، ڈکاریں اور پیٹ درد کی شکایت ہوتی ہے۔ یہ کیفیت وقتی بھی ہو سکتی ہے اور اگر مسلسل رہے تو کسی بڑی بیماری کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔
بدہضمی کی عام علامات
پیٹ میں بھاری پن یا کھچاؤ *
سینے میں جلن (Heartburn) *
متلی یا قے *
بدبو دار ڈکاریں *
پیٹ میں گیس یا اپھارہ *
بھوک نہ لگنا *
قبض یا کبھی کبھی دست *
عیدالاضحیٰ اور بدہضمی کا تعلق
عید قربان پر گوشت کی زیادتی بدہضمی کی سب سے بڑی وجہ بنتی ہے۔ لوگ دن میں کئی بار گوشت سے بنی مختلف ڈشز جیسے قورمہ، کباب، چانپیں، اور کلیجی کا استعمال کرتے ہیں، جو معدے کے لیے بوجھ بن جاتا ہے۔ بالخصوص بھنا ہوا یا تلی ہوئی کلیجی اور چربی والا گوشت ہضم کرنا مشکل ہو جاتا ہے، جس کے نتیجے میں پیٹ خراب ہو جاتا ہے۔
گوشت زیادہ کھانے کے نقصانات
ہاضمہ سست پڑ جاتا ہے *
پیٹ میں گیس اور درد *
کولیسٹرول میں اضافہ *
جگر پر دباؤ *
وزن بڑھنے کا خطرہ *
بدہضمی کی وجوہات
:اگرچہ عید کے موقع پر گوشت کا زیادہ استعمال ایک وقتی سبب ہوتا ہے، لیکن بدہضمی کی عمومی وجوہات درج ذیل ہو سکتی ہیں
زیادہ مرچ مصالحے والا کھانا *
بے وقت کھانے کی عادت *
چبائے بغیر جلدی جلدی کھانا *
تلی ہوئی اشیاء کا استعمال *
ذہنی دباؤ اور تناؤ *
نیند کی کمی *
سگریٹ نوشی اور چائے/کافی کا زیادہ استعمال
(Badhazmi ka ilaj) بدہضمی کا علاج
گھریلو ٹوٹکے
ادرک کا قہوہ
ادرک بدہضمی کے لیے ایک بہترین قدرتی علاج ہے۔ ایک کپ پانی میں تازہ ادرک کے چند ٹکڑے ڈال کر ابال لیں اور کھانے کے بعد پی لیں۔ یہ قہوہ معدے کو سکون دیتا ہے اور ہاضمہ بہتر بناتا ہے۔
زیرہ اور سونف کا پانی
زیرہ اور سونف دونوں معدے کی گرمی اور گیس کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ایک چمچ سونف اور ایک چمچ زیرہ کو ایک کپ پانی میں ابال کر پی لیں۔
لیموں اور شہد
نیم گرم پانی میں آدھا لیموں نچوڑ کر ایک چمچ شہد ملا کر پینے سے معدے کی صفائی ہوتی ہے اور کھانے کو جلدی ہضم ہونے میں مدد ملتی ہے۔
دہی کا استعمال
دہی میں موجود پروبایوٹکس (Probiotics) معدے کے بیکٹیریا کو متوازن کرتے ہیں، جس سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔ خاص طور پر کھانے کے ساتھ تھوڑی سی کالی مرچ ڈال کر دہی کھائیں۔
پودینہ اور اجوائن
پودینہ اور اجوائن بدہضمی، گیس اور ڈکاروں کے لیے مفید ہیں۔ پودینے کے پتے چبا لیں یا اجوائن کو نیم گرم پانی کے ساتھ کھا لیں۔
دوا سے علاج
اگر گھریلو علاج سے فائدہ نہ ہو تو مارکیٹ میں دستیاب چند عام دواؤں سے بھی بدہضمی کا علاج کیا جا سکتا ہے جیسے:
اینٹاسڈ (Antacid) *
ڈیجسٹو ٹیبلٹس (Digestive Tablets) *
ڈومپریڈون (Domperidone) یا میٹوکلوپریمیڈ (Metoclopramide) *
پروبایوٹکس سپلیمنٹس *
نوٹ: کسی بھی دوا کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کریں۔
بدہضمی سے بچاؤ کے طریقے (خصوصاً عید کے موقع پر)
اعتدال میں کھائیں: عید کی خوشی میں زیادہ گوشت کھانے سے گریز کریں۔ *
پانی کا استعمال بڑھائیں: کھانے کے بعد زیادہ پانی پینے سے ہاضمہ بہتر رہتا ہے۔ *
چہل قدمی کریں: کھانے کے بعد تھوڑی دیر چہل قدمی کرنے سے معدہ متحرک ہوتا ہے۔ *
کچی سبزیاں اور رائتہ ساتھ رکھیں: سلاد، دہی یا رائتہ معدے کو ٹھنڈک دیتے ہیں۔ *
ثابت اناج اور فائبر والی اشیاء کھائیں: فائبر معدے کی صفائی اور قبض سے بچاتا ہے۔ *
کلیجی اور چربی والے گوشت سے پرہیز کریں: یہ اشیاء بدہضمی کا سبب بنتی ہیں۔ *
کھانے کے درمیان وقفہ دیں: بار بار کھانے کی بجائے ایک وقت پر مناسب مقدار کھائیں۔ *
کب ڈاکٹر سے رجوع کریں؟
اگر بدہضمی کی علامات مسلسل چند دن تک برقرار رہیں، یا ساتھ بخار، قے، وزن میں کمی یا خون کی قے/پاخانہ آئے تو یہ کسی سنجیدہ معدے کے مسئلے کی علامت ہو سکتی ہے۔ ایسی صورتحال میں خود سے دوا لینے کے بجائے فوری طور پر مستند ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
کراچی میں معدے اور ہاضمے کے مسائل کے لیے بہترین علاج کے لیے میمن میڈیکل انسٹیٹیوٹ ہسپتال ایک قابل اعتماد انتخاب ہے۔ یہاں تجربہ کار گیسٹرو اینٹرولوجسٹ جدید سہولیات کے ساتھ آپ کے مرض کی تشخیص اور علاج فراہم کرتے ہیں۔
میمن میڈیکل انسٹیٹیوٹ میں بدہضمی، گیس، السر، اور دیگر معدے کے امراض کے لیے خصوصی کلینک اور لیب ٹیسٹ کی سہولت بھی دستیاب ہے۔ وقت پر علاج لینے سے بڑی پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔
خلاصہ
بدہضمی ایک عام مگر پریشان کن مسئلہ ہے، جو خاص طور پر عیدالاضحیٰ جیسے مواقع پر گوشت کے زیادہ استعمال سے بڑھ جاتا ہے۔ اگر ہم اعتدال، سادہ خوراک، پانی کا مناسب استعمال اور تھوڑی سی احتیاط اپنائیں تو نہ صرف اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے بلکہ عید کی خوشیوں کو بھی بغیر کسی پریشانی کے انجوائے کیا جا سکتا ہے۔